پختونخوا میں سلاٹ گیمز کی موجودگی اور سماجی اثرات
-
2025-04-19 14:03:58

پختونخوا صوبے میں سلاٹ گیمز کی تعداد میں حالیہ برسوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ کھیل جو عام طور پر کازینوز یا مخصوص گیمنگ زونز میں دستیاب ہوتے ہیں، نوجوانوں سمیت مختلف عمر کے افراد کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ مقامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ گیمز معاشرتی اور معاشی عدم استحکام کا باعث بن رہے ہیں۔
حکومتی اعدادوشمار کے مطابق، صوبے کے بڑے شہروں جیسے پشاور، مردان، اور ایبٹ آباد میں سلاٹ مشینوں والے مراکز کی تعداد 2020 کے بعد دوگنی ہو چکی ہے۔ ان گیمز کو کھیلنے والے افراد میں سے اکثریت کم آمدنی والے طبقے سے تعلق رکھتی ہے، جو امیر ہونے کی جلدی میں اپنی بچت کا ایک بڑا حصہ خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔
ماہرین نفسیات کے مطابق، سلاٹ گیمز کا لت لگنا ایک سنگین مسئلہ ہے جو خاندانی تنازعات، قرضوں، اور ذہنی دباؤ کو جنم دے رہا ہے۔ متعدد کیسز میں نوجوانوں نے تعلیم یا روزگار کو نظرانداز کرتے ہوئے ان کھیلوں پر انحصار بڑھا دیا ہے۔
صوبائی حکومت نے اس صورتحال پر قابو پانے کے لیے کچھ اقدامات اٹھائے ہیں، جیسے کہ گیمنگ زونز کے لائسنسوں کو سختی سے جانچنا اور عوامی آگاہی مہم چلانا۔ تاہم، غیر قانونی طور پر کام کرنے والے مراکز اب بھی فعال ہیں، جو پولیس اور انتظامیہ کے لیے چیلنج ہیں۔
سماجی کارکنوں کا مشورہ ہے کہ نوجوانوں کو متبادل تفریحی سرگرمیوں کی طرف راغب کیا جائے اور انہیں مالیاتی خواندگی کے بارے میں تعلیم دی جائے۔ علاوہ ازیں، والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں تاکہ اس لت سے بچا جا سکے۔